Categories
Uncategorized

ایک شرعی و تجربہ کار راقی کے کردار کی اہمیت

ایک شرعی و تجربہ کار راقی کے کردار کی اہمیت کو پہچانیں

👇🏼👇🏼👇🏼👇🏼👇🏼
🌿 راقی کی رہنمائی کیوں ضروری ہے؟
“کیا میں خود رقیہ کر سکتا ہوں؟”
ایک غلط فہمی کی تصحیح
✍️ از راقی عثمان ظفر
پاکستان 🇵🇰
کچھ مریض یہ کہتے نظر آتے ہیں
“میں خود رقیہ سنتا ہوں، خود آیاتِ شفاء پڑھ لیتا ہوں، مجھے اپنی علامات کا علم ہے، اس لیے مجھے کسی راقی کی ضرورت نہیں۔”
یہ سوچ بظاہر پرُاعتماد نظر آتی ہے لیکن درحقیقت اکثر مریض خود اس بات سے لاعلم ہوتے ہیں کہ وہ شیطانی چال میں آ چکے ہیں۔
اس تحریر میں ہم تفصیل سے ان تمام نکات پر بات کریں گے جو ایک راقی کی رہنمائی کو ضروری بناتے ہیں اور اس “خود علاج” کے طرزِ عمل کے پیچھے چھپے خطرات کو بے نقاب کریں گے۔
🔷 راقی ایک رہنما ہے، صرف پڑھنے والا نہیں
راقی کا کردار صرف آیات پڑھنے تک محدود نہیں بلکہ وہ ایک تجربہ کار رہنما ہوتا ہے جو
مریض کی علامات سے بیماری کی نوعیت پہچانتا ہے
علاج کی ترتیب طے کرتا ہے
مریض کی روحانی، نفسیاتی اور جسمانی کیفیات کا جائزہ لیتا ہے
خوابوں، وساوس اور جسمانی ردِ عمل کی بنیاد پر لائحہ عمل بدلتا ہے
یہ سب کام ایک عام مریض کے دائرہ فہم سے باہر ہوتے ہیں۔
🔷 مریض اپنی کیفیت کو مکمل طور پر نہیں سمجھتا
کبھی مریض کو لگتا ہے کہ وہ بہتر ہو رہا ہے، لیکن حقیقت میں شیطان کی طرف سے “جھوٹی بہتری” کا دھوکہ ہوتا ہے۔
یہ دھوکہ اس لیے ہوتا ہے تاکہ مریض رقیہ ترک کر دے، راقی سے دور ہو جائے، اور مکمل کنٹرول شیطان کے ہاتھ میں آ جائے۔
🔷 علامات کی گہرائی عام فرد نہیں پہچان سکتا
جادو، نظر بد، حسد، یا جنات کی اقسام اور اثرات ہر مریض پر مختلف انداز سے ظاہر ہوتے ہیں
جادوِ تفریق (زوجین میں نفرت)
سحر تعطیل (کام، تعلیم یا شادی میں رکاوٹ)
سحر ربط (ازدواجی تعلقات میں بندش)
مسّ شیطان (جناتی قبضہ)
خادمِ سحر (شیطانی پہرہ)
ان میں فرق کرنا، اور ان کی نوعیت کے مطابق آیات کا انتخاب اور علاج ترتیب دینا صرف ماہر راقی ہی کر سکتا ہے۔
🔷 خوابوں کی تعبیر اور رہنمائی ایک پیچیدہ علم ہے
بعض مریض روحانی علاج کے دوران خوابوں میں
کالے کتّے، بلی، سانپ، بچھو، یا بندروں بھینسوں ۔ شیر و دیگر حیوانات
کو دیکھتے ہیں
قبرستان، بیت الخلاء، یا اندھیرے جنگلات میں جاتے ہیں
پانی میں ڈوبتے یا اڑتے محسوس کرتے ہیں
ان خوابوں میں بہت سی نشانیوں سے جادو کی نوعیت، جِن کی شناخت، اور علاج کا اگلا قدم معلوم ہوتا ہے۔ اسی طرح بندش کے مریضوں کے خواب ایک جیسے ہوتے ہیں ۔ اسکی پہچان مریض خود سے کبھی بھی نہیں کر سکتا ۔
یہ علم نہ یوٹیوب دیتا ہے نہ کوئی کتاب یہ علم تجربے سے آتا ہے۔
🔷 مریض کو خود علاج کرنے سے اکثر نقصان ہوتا ہے
بعض نقصان دہ اثرات جو خود ساختہ رقیہ کرنے سے سامنے آتے ہیں
شیطان وسوسہ ڈالتا ہے
“کچھ فائدہ نہیں ہو رہا، چھوڑ دو۔”
مریض تھک جاتا ہے، بددل ہو جاتا ہے
علاج کی ترتیب بگڑ جاتی ہے
خطرناک آیات( آیات الحرق و العذاب)
آیات القتل و التدمیر)
ایسے وقت میں سن لی جاتی ہیں جب جِن بہت فعال ہوتے ہیں۔ یا تعداد میں زیادہ ہوتے ہیں پھر وہ پوری جماعت کے ساتھ حملہ آور ہو جاتے ہیں انتقاماً
خوابوں کی غلط تعبیر ہو کر علاج ہونے کے بجائے گلے پڑ جاتا ہے
شیطان مریض کو مغرور بنا دیتا ہے کہ “مجھے کسی کی ضرورت نہیں” یہ ابلیس کا سب سے بڑا ہتھیار ہے
🔷 راقی کی مسلسل نگرانی فائدہ دیتی ہے
راقی مریض کے جسم پر ظاہر ہونے والی علامات، علاج کے دوران چیخ و پکار، نیند کے حالات، اور کھانے پینے کی تبدیلیوں کو بغور دیکھ کر علاج میں تبدیلی کرتا ہے۔
مثلاً
کب سورۃ البقرہ سننی ہے؟
کب آیاتِ عذاب پڑھنی ہیں؟
کب زعفرانی( محووو) استعمال کرنے ہیں ( مباح ہوں)؟
کب مریض کو صرف اذکار کی طرف منتقل کرنا ہے؟
کب علاج کی راہ بدلنی ہے؟
کب مریض سے رابطہ منقطع کر کے اسے وقت دینا ہے؟
یہ سب وہ نکتے ہیں جو صرف ایک ماہر راقی کے علم میں ہوتے ہیں۔
🔷 راقی اللہ کا ایک سبب ہے، شفا اللہ کے ہاتھ میں
اللہ تعالیٰ نے ہر بیماری کے لیے دوا رکھی ہے، لیکن ہر دوا کسی نہ کسی سبب کے ساتھ جڑی ہوتی ہے۔
جیسے بخار کے علاج کے لیے طبیب کی ضرورت پڑتی ہے، ایسے ہی روحانی امراض کے لیے شرعی راقی کی رہنمائی بھی ایک شرعی راستہ ہے ۔
حدیث مبارکہ
“لِكُلِّ دَاءٍ دَوَاءٌ، فَإِذَا أُصِيبَ دَوَاءُ الدَّاءِ بَرَأَ بِإِذْنِ اللَّهِ”
(صحیح مسلم: 2204)
“ہر بیماری کی دوا ہے، اور جب دوا صحیح بیماری پر لگتی ہے تو اللہ کے حکم سے شفا حاصل ہوتی ہے۔”
🔷 مشورہ سنت ہے، اور خود پسندی شیطانی ہے
قرآن ہمیں بار بار مشورہ لینے کا حکم دیتا ہے “وَشَاوِرْهُمْ فِي الْأَمْرِ” (آل عمران: 159)
“اور ان سے معاملات میں مشورہ کرو۔”
جو شخص کسی ماہر راقی سے مشورہ لینے کو اپنی توہین سمجھتا ہے، وہ دراصل تکبر میں مبتلا ہوتا ہے اور تکبر شیطان کا پہلا گناہ تھا۔🙄
🔷 کچھ مریض بظاہر اچھے جانکار ہوتے ہیں، لیکن…
کئی مریض یوٹیوب ویڈیوز، سوشل میڈیا پوسٹس، اور کتابیں پڑھ کر سمجھتے ہیں کہ وہ سب کچھ جان گئے ہیں۔
لیکن حقیقت یہ ہے کہ عملی تجربہ صرف راقی کے پاس ہوتا ہے۔
راقی
سینکڑوں مریضوں کے کیسز سے سیکھتا ہے
دم، جادو، جنات، تعویذات، رجعت، خادم، اور اثرات کو پہچانتا ہے
“نقلی علامات” اور “حقیقی علامات” میں فرق کر سکتا ہے
مریض کے نفسیاتی، خاندانی، ازدواجی، اور سماجی مسائل کو بھی سمجھ کر علاج تجویز کرتا ہے
🔷 کیا خود علاج مکمل منع ہے؟
نہیں، اگر آپ قرآن پڑھ سکتے ہیں، اذکار کرتے ہیں، اور اللہ سے تعلق رکھتے ہیں تو اپنا علاج کرنا باعثِ اجر ہے۔
لیکن!… شرط یہ ہے کہ
کسی بااعتماد، متقی، اور ماہر شرعی راقی سے مستقل مشورہ لیا جائے
خواب، علامات اور کیفیت پر راقی کو وقتاً فوقتاً آگاہ کیا جائے
اگر علامات بگڑنے لگیں تو فوراً راقی سے رجوع کیا جائے
راقی سے مغرور ہو کر تعلق توڑنا جہالت اور شیطان کی چال ہے
راقی سے مشورہ لینا شریعت، حکمت اور تجربہ تینوں کا مجموعہ ہے
❌ خود ساختہ علاج
الجھن، تھکن، دھوکہ
✅ راقی کی رہنمائی
ترتیب، ترقی، مستقل تحفظ کا ضامن
اگر کوئی شخص کہتا ہے
“میں خود علاج کر لوں گا، مجھے راقی کی ضرورت نہیں”
تو جان لیں: یہ وہ جگہ ہے جہاں شیطان سب سے پہلے وار کرتا ہے۔
📿 اللہ تعالیٰ آپ کو شفا عطا فرمائے، آپ کو شیطان، جادو، حسد، اور نظرِ بد کے ہر اثر سے محفوظ رکھے، اور آپ کو ایک مضبوط روحانی نظام کے ساتھ جڑے رہنے کی توفیق دے۔ آمین۔
✍️ راقی عثمان ظفر
پاکستان 🇵🇰
(روحانی رہنمائی برائے مفاد علامہ)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *